Jaun Elia Ghazal Poetry book Goya | دل نے کیا ہے قصد سفر گھر سمیٹ لو

Jaun Elia Ghazal Poetry (Goya) 

Jaun Elia Ghazal Poetry book Goya  دل نے کیا ہے قصد سفر گھر سمیٹ لو جانا ہے اس دیار سے منظر سمیٹ لو  آزادگی میں شرط بھی ہے احتیاط کی پرواز کا ہے ازن مگر پر سمیٹ لو  حملہ ہے چار سو در ودیوار شہر کا سب جنگلوں کو شہر کے اندر سمیٹ لو  بکھرا ہوا ہوں صرصر شام فراق سے اب آ بھی جاؤ اور مجھے آ کر سمیٹ لو  رکھتا نہیں ہے کوئی نگفتہ کا یاں حساب جو کچھ ہے دل میں اسکو لبوں پر سمیٹ لو  جون ایلیا Goya

دل نے کیا ہے قصد سفر گھر سمیٹ لو
جانا ہے اس دیار سے منظر سمیٹ لو

آزادگی میں شرط بھی ہے احتیاط کی
پرواز کا ہے ازن مگر پر سمیٹ لو

حملہ ہے چار سو در ودیوار شہر کا
سب جنگلوں کو شہر کے اندر سمیٹ لو

بکھرا ہوا ہوں صرصر شام فراق سے
اب آ بھی جاؤ اور مجھے آ کر سمیٹ لو

رکھتا نہیں ہے کوئی نگفتہ کا یاں حساب
جو کچھ ہے دل میں اسکو لبوں پر سمیٹ لو
جون ایلیا
Goya

For More Jaun Elia Poetry please Stay With us. 

Post a Comment

0 Comments